Khoof e Elahi ke Mutalik Iman Afroz Waqiya | خوفِ خُدا کے متعلق ایمان افروز واقعہ

Blogger template November 19, 2023 November 19, 2023
to read
words
0 comments
Description: Khoof e Ilahi ke Mutaliq dil Afroz Waqiya. Khoof e Kuda ke Bary Main Islami Hakayat o Waqiyat. islamic Short Stories or Waqiya. Complete islami Waqiya
-A A +A

Khoof e Elahi ke Mutalik Iman Afroz Waqiya | خوفِ خُدا کے متعلق ایمان افروز واقعہ

Khoof e Khuda ka Waqiya

حضرت علا مہ ابو اللیث رحمہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ساتویں آسمان پر اللہ کے ایسے فرشتے ہیں کہ انہیں اللہ تعالیٰ نے جب سے پیدا کیا ہے برابرسجدہ میں ہیں اور اللہ تعالیٰ کے عذاب سے انتہائی خوفزدہ ہیں۔ قیامت کے دن جب وہ سجدہ سے سراٹھائیں گے تو کہیں گے-  سُبُحْنَكَ مَا عَبَدُنَاكَ حَقِّ عِبَادَتِكَ  ترجمہ- اے اللہ تو پاک ہے، ہم تیری کما حقہ
عبادت نہیں کر سکے۔

حکایت

ایک نوجوان ایک عورت کی محبت میں مبتلا ہو گیا، وہ عورت کسی قافلہ کے ساتھ باہر کے سفر پر روانہ ہوگئی ، جوان کو جب معلوم ہوا تو وہ بھی قافلہ کے ساتھ چل پڑا۔ جب قافلہ جنگل میں پہنچا تو رات ہوگئی ، رات کو انہوں نے وہیں پڑاؤ کیا، جب سب لوگ سو گئے تو وہ نو جوان چپکے سے اس عورت کے پاس پہنچا اور کہنے لگا: میں تجھ سے بے انتہا محبت کرتا ہوں اور اسی لئے میں قافلہ کے ساتھ آ رہا ہوں۔ عورت بولی: جا کر دیکھو کوئی جاگ تو نہیں رہا ہے؟ جوان نے فرط مسرت سے سارے قافلہ کا چکر لگایا اور واپس آ کر کہنے لگا کہ سب لوگ غافل پڑے سور ہے ہیں۔ عورت نے پوچھا: اللہ تعالیٰ کے بارے میں تیرا کیا خیال ہے؟ کیا وہ بھی سورہا ہے! جوان بولا :اللہ تونہ بھی سوتا ہے نہ ہی اسے کبھی اُونگھ آتی ہے۔ تب عورت بولی : لوگ سو گئے تو کیا ہوا! اللہ تو جاگ رہا ہے، ہمیں دیکھ رہا ہے، اس سے ڈرنا ہم پر فرض ہے۔ جوان نے جونہی یہ بات سُنی ، خوف خدا سے لرز گیا اور بُرے ارادے سے تائب ہو کر گھر واپس چلا گیا۔ کہتے ہیں کہ جب وہ جوان مرا تو کسی نے اسے خواب میں دیکھ کر پوچھا: سناؤ! کیا گزری ؟ جوان نے جواب دیا: میں نے اللہ تعالیٰ کے خوف سے ایک گناہ کو چھوڑا تھا، اللہ تعالیٰ نے اسی سبب سے میرے تمام گناہوں کو بخش دیا۔

حکایت

بنی اسرائیل میں ایک کثیر العیال عابد تھا، اسے تنگدستی نے گھیر لیا، جب بہت پریشان ہوا تو اپنی عورت سے کہا جاؤ کسی سے کچھ مانگ کر لاؤ۔ عورت نے ایک تاجر کے یہاں جا کر کھانے کا سوال کیا۔ تاجر نے کہا اگر تم میری آرزو پوری کر دو تو جو چاہو لے سکتی ہو۔ عورت بیچاری چپ چاپ خالی ہاتھ گھر لوٹ آئی۔ بچوں نے جب ماں کو خالی ہاتھ آتے دیکھا تو بھوک سے چلانے لگے اور کہنے لگے: امی ! ہم بھوک سے مر رہے ہیں ہمیں کچھ کھانے کو دو ۔ عورت دوبارہ اسی تاجر کے ہاں لوٹ گئی اور کھانے کا سوال کیا، تاجر نے پھر وہی بات کی جو پہلے کہہ چکا تھا۔ عورت رضامند ہوگئی مگر جب یہ دونوں تخلیہ میں پہنچے تو عورت خوف سے کانپنے لگی تاجر نے پوچھا: کس سے ڈرتی ہو ؟ اس نے کہا: میں اس رب کے خوف سے لرزاں ہوں جس نے ہمیں پیدا کیا ۔ تب تاجر بولا جب تم اتنی تنگدستی اور عسرت میں بھی خوف خدا رکھتی ہو تو مجھے بھی اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہئے ، یہ کہا اور عورت کو بہت سا مال و منال دے کر عزت کے ساتھ رخصت کر دیا۔ اللہ تعالیٰ نے پیغمبر وقت موسیٰ علیہ السّلام پر وحی بھیجی کے فلاں بن فلاں کے پاس جاؤ اور اسے میر اسلام کہہ دو اور کہنا کہ میں نے اس کے تمام گناہوں کو معاف کر دیا ہے۔ موسیٰ علیہ السلام حسب حکم الہی اس تاجر کے پاس آئے اور پوچھا: کیا تم نے کوئی عظیم نیکی انجام دی ہے جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے تمہارے تمام گناہوں کو معاف کر دیا ہے۔ جواب میں تاجر نے مذکورہ بالا سارا واقعہ کہہ سنایا۔

جہنم کے بارے میں

جب لوگ جہنم کے قریب آئیں گے تو اس سے سخت گرمی اور خوفناک آوازیں سنیں گے جو پانچ سوسال کے سفر کی دوری سے سنائی دیتی ہوں گی ، جب ہر نبی نفسی نفسی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم امتی امتی کہ رہے ہوں گے اس وقت جہنم سے ایک نہایت ہی بلند آگ باہر نکلے گی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی طرف بڑھے گی ، آپ کی اُمت اس کی مدافعت میں کہے گی: اے آگ  تجھے نمازیوں ، صدقہ دینے والوں، روزہ داروں اور خوف خدا ر کھنے والوں کا واسطہ واپس چلی جا! مگر آگ برابر بڑھتی چلی جائے گی ، تب حضرت جبرائیل علیہ السلام یہ کہتے ہوئے کہ جہنم کی آگ امت محمد صلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسلم کی طرف بڑھ رہی ہے، آپ کی خدمت میں پانی کا ایک پیالہ پیش کریں گے اور عرض کریں گے: اے اللہ کے نبی اس سے آگ پر چھینٹے ماریئے۔ آپ آگ پر پانی کے چھینٹے ماریں گے تو وہ آگ فورا بجھ جائے گی ، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم جبریل سے اس پانی کے متعلق پوچھیں گے جبرائیل کہیں گے - حضور  یہ خوف خدا سے رونے والے آپ کے گنہگار امتیوں کے آنسو تھے، مجھے حکم دیا گیا کہ میں یہ پانی آپ کی خدمت میں پیش کروں اور آپ اس سے جہنم کی آگ کو بجھا دیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم دعا مانگا کرتے تھے: اے اللہ ! مجھے ایسی آنکھیں عطافرما جو تیرےخوف سے رونےوالی ہوں ۔

Share this post

Blogger template

AuthorBlogger template

You may like these posts

Post a Comment

0 Comments

4324939380394343613
https://www.islamimalumat.com/