روزہ کی حالت میں گرم جوشی سے بوسہ لینا اور لپٹنا
احادیث نبوی میں ہے۔ ایک شخص نے اپنی بیوی کا بوسہ لیا وہ اس وقت روزے سے تھا۔ اسے عجیب احساس ہوا اس نے اپنی بیوی کو اس بارے میں معلومات لینے کے لیے بھیجا۔ یہ عورت ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس ائیں اور قصہ بیان کیا۔ حضرت ام سلمہ نے جواب میں فرمایا حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم روزے کی حالت میں بوسہ لیتے تھے۔ عورت لوٹ کر اپنے شوہر کے پاس گئی اور اسے اگاہ کیا۔ اسے اور بھی برا معلوم ہوا۔ اس نے کہا ہم حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی برابری نہیں کر سکتے۔ وہ جو چاہتے ہیں ان کے لیے حلال ہے۔ اور دوبارہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس ائیں وہاں حضور کو اس نے موجود پایا۔ اپ نے پوچھا یہ عورت کیا کہتی ہے۔ حضرت ام سلمہ نے اس کی گفتگو نقل کر دی۔ اپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا تم نے یہ نہیں کہہ دیا کہ میں بھی ایسا کرتا ہوں۔ انہوں نے عرض کیا میں نے اس سے کہا تھا۔ اس نے اپنے شوہر سے جا کر کہا شوہر کو یہ اور بھی برا معلوم ہوا۔ اس نے کہا ہم پیغمبر کے برابر نہیں ہیں۔ اللہ تعالی اپنے پیغمبر کو کے لیے جو چاہتا ہے حلال کر دیتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے یہ سنا تو اپ کو غصہ ایا۔ اپ نے فرمایا خدا کی قسم میں تم سے زیادہ خدا سے ڈرتا ہوں۔ میں تمہیں اس کی حدود سکھاتا ہوں۔
حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم روزے کی حالت میں بوسہ لیتے تھے اور روزے کی حالت میں ہم اغوش ہوتے تھے ۔ مسلم
0 Comments