بیوی کو اس کے شوہر کے خلاف ورغلانے کا انجام
حدیث نبوی میں ہے جو شخص ہم میں سے نہیں جس نے امانت کے بارے میں جھوٹی قسم کھائی نہ وہ شخص جس نے کسی کی اہلیہ کو اس کے خلاف ورغلانے کی کوشش کی
بنی اسرائیل کے ایک عبادت گزار کا قصہ ہے کہ وہ کھیتوں میں کام کرتا تھا۔ اس کی بیوی بنی اسرائیل کی حسین ترین خواتین میں سے تھی۔ بنی اسرائیل کے ایک سرکش ادمی کو اس کے حسن و جمال کا پتہ چلا اس نے ایک بوڑھی عورت کو اس کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ اس عورت کو ورغلانا اور کہنا کیا تو اس جیسے کسان کے ساتھ رہ سکتی ہے۔ اس کی بجائے اگر میرے پاس ہوتی تو میں سونے کے گہنے میں تجھے لاد دیتا ریشم کی پوشاک پہناتا اور خدمت کے لیے لونڈی اور غلام مقرر کرتا۔
جب یہ بات بوڑھی عورت کی زبانی اس عورت کے کانوں میں پہنچی اور رات کو شوہر گھر ایا تو اس نے نقشہ بدلا ہوا پایا. اب تک بیوی اس کے سامنے کھانا رکھ دیتی تھی لیکن اج اس نے ایسا نہیں کیا. پہلے اس کا بستر لگا دیتی تھی اج بستر بھی نہیں لگایا. شوہر نے جو یہ دیکھا تو کہا ارے پگلی یہ کیا طریقہ ہے اب تک تو میں نے ایسا نہیں دیکھا. اس نے کہا سورت تو وہی ہے شوہر نے کہا اچھا تو کیا میں طلاق دے دوں۔ اس نے کہا ہاں شوہر نے اسی وقت طلاق دے دی۔ اس عورت نے اس سرکش سے نکاح کر لیا رات میں جب وہ تخلیہ میں ملنے لگے اور پردے گرا لیے تو مرد عورت دونوں اندھے ہو گئے۔ مرد نے ہاتھ بڑھا کر اس کو چھونا چاہا تو اس کا ہاتھ سوکھ گیا۔ عورت نے بھی چھونے کے لیے ہاتھ بڑھایا تو اس کا ہاتھ بھی سوکھ کر کانٹا ہو گیا۔ دونوں گونگے بہرے ہو گئے اور ان کی شہوت سلب ہو گئی۔ صبح جب پردے اٹھائے گئے تو لوگوں نے دیکھا کہ میاں بیوی گونگے اندھے اور بہرے بنے بیٹھے ہیں۔ تب ان کا قصہ بنی اسرائیل کے موجودہ پیغمبر کو معلوم ہوا اپ نے خداوند قدوس حقیقت حال معلوم کرنا چاہی تو اللہ تعالی نے فرمایا میں ان دونوں کو ہرگز معاف نہیں کروں گا۔ کیا دونوں یہ سمجھتے ہیں کہ کسان کے ساتھ انہوں نے جو کچھ کیا مجھے اس کا علم نہیں ہے۔
حضرت ابو مسلم جب گھر تشریف لاتے تو ان کی اہلیہ اگے بڑھ کر ان کی چادر تھام لیتی، جوتیاں نکالتی اور پھر کھانا حاضر کرتی۔ ایک روز حسب معمول جب اپ تشریف لائے تو گھر میں چراغ نہیں تھا۔ بیوی پر نظر پڑی تو وہ پریشان تھی گھر میں ایک طرف بیٹھی ایک تنکے سے زمین کورید رہی تھی۔ اپ نے اس سے کہا تجھے کیا ہوا۔ اس نے کہا معاویہ کی مجلس میں تمہیں عزت حاصل ہے ہمارے پاس کوئی خادم نہیں، اگر تم ان سے کہہ دو تو وہ تمہیں خادم اور کچھ پیسہ دے دیں گے۔ ابو مسلم کی زبان سے نکلا خدایا میری بیوی کو جس نے بگاڑا اس کو ضرور سزا دے۔
اصل واقعہ یہ تھا کہ ابو مسلم کے انے سے پہلے ایک عورت ان کی بیوی کے پاس ائی اور کہنے لگی تمہارے خاوند کو معاویہ کی مجلس میں ایک مقام حاصل ہے۔ تم ان سے کہہ کر خادم اور کچھ روپیہ کیوں نہیں طلب کرتی۔ یہ کہ سن کر عورت جب اپنے گھر میں ایک طرف بیٹھی تو اس کی بینائی سلب ہو گئی۔ اس نے حیرت سے کہا تمہارے چراغ کو کیا ہوا یہ کیسے بجھ گیا۔ پھر فورا اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا وہ ابو مسلم کے پاس ائی اور ان سے دعا کی درخواست کی تاکہ اللہ تعالی ان کی بصارت دوبارہ اسے عطا کر دے۔ ابو مسلم کو ترس ایا انہوں نے اللہ سے دعا کی اللہ نے ان کی بینائی لٹا دی۔
0 Comments