What is the Expiation for Breaking the Fast?

Blogger Template April 23, 2023 April 23, 2023
to read
words
0 comments
Description: What do religious scholars and muftis say about the issue that if someone breaks the fast of Ramadan on purpose, what is his expiation?
-A A +A

What is the Expiation for Breaking the Fast?

What is the Expiation for Breaking the Fast?

 روزہ توڑنے کا کفارہ کیا ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی رمضان کا روزہ جان بوجھ کر توڑ دے، تو اس کا کیا کفارہ ہے؟

جواب

بسم الله الرحمن الرحيم

الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب

بلا عذر شرعی جان بوجھ کر روزہ توڑنا ، ناجائز و گناہ ہے اور اس سے توبہ کرنا اور اس روزے کی قضاء کرنا بھی لازم ہے، لیکن کفارہ لازم ہونے کے لئے درج ذیل شرائط ہیں

  1. رمضان میں ادائے رمضان کی نیت سے روزہ رکھا ہو۔
  2. روزے کی نیت صبح صادق سے پہلے (یعنی سحری کے وقت) کر لی ہو۔
  3. شرعی مسافر نہ ہو۔
  4. بغیر خطاء کے جان بوجھ کر روزہ توڑا ہو۔
  5. روزہ ٹوٹنے کا سبب کسی قابل جماع انسان سے اگلے یا پچھلے مقام سے جماع کرنا ہو یا کسی مرغوب چیز کو بطور دوا، غذا یار غبت ولذت کے کھانا پینا ہو۔
  6. روزہ توڑنے کے بعد اس دن کوئی ایسا امر نہ پایا جائے، جو روزے کے منافی ہو
  7. بلا اختیار ایسا امر بھی نہ پایا جائے ، جس کی وجہ سے روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہو
اور روزہ توڑنے کا کفارہ وہی ہے ، جو ظہار کا کنارہ ہے کہ لگا تار ساٹھ روزے رکھے اور اگر اس پر قادر نہ ہو، تو ساٹھ مسکینوں کو دو وقت کا کھانا (یا اس کی رقم ) دے۔
جن صورتوں میں روزے کا کفارہ لازم نہیں ہوتا ، ان کے بارے میں در مختار میں ہے
وان افطر خطا۔۔اومکرها او اصبح غير ناو للصوم او افسد غیر صوم رمضان۔۔قضی في الصورة كلها فقط
ترجمہ : اگر غلطی سے روزہ ٹوٹ گیا یا اکراہ شرعی سے روزہ توڑایا صبح روزے کی نیت کے بغیر ہی کی یار مضان کے علاوہ کا روزہ تھا تو ان صورتوں میں صرف قضاء لازم ہوتی ہے۔
روزے کے کفارے کی شرائط کے متعلق مفتی امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی ارشاد فرماتے ہیں: ”رمضان میں روزہ دار مکلف مقیم نے کہ ادائے روزہ رمضان کی نیت سے روزہ رکھا اور کسی آدمی کے ساتھ جو قابل شہوت ہے اس کے آگے یا پیچھے کے مقام میں جماع کیا۔ یا کوئی غذا یا دوا کھائی یا پانی پیایا کوئی چیز لذت کے لیے کھائی تو ان سب صورتوں میں روزہ کی قضا اور کفارہ دونوں لازم ہیں ۔۔ جس جگہ روزہ توڑنے سے کفارہ لازم آتا ہے اس میں شرط یہ ہے کہ رات ہی سے روزہ رمضان کی نیت کی ہو ، اگر دن میں نیت کی اور توڑ دیا تو کفارہ لازم نہیں۔۔ کفارہ لازم ہونے کے لیے یہ بھی ضرور ہے کہ روزہ توڑنے کے بعد کوئی ایسا امر واقع نہ ہوا ہو، جو روزہ کے منافی ہو یا بغیر اختیار ایسا امر نہ پایا گیا ہو، جس کی وجہ سے روزہ افطار کرنے کی رخصت ہوتی، مثلا عورت کو اسی دن میں حیض یا نفاس آگیا یا روزہ توڑنے کے بعد اسی دن میں ایسا بیمار ہو گیا جس میں روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے تو کفارہ ساقط ہے۔“ (بهار شریعت، جلد 1، صفحه 991، مكتبة المدينه، کراچی) 

Share this post

Blogger Template

AuthorBlogger Template

Hellow We are Stylo Templates. We Offers You To Create Custom Blogger Template Design For You.

You may like these posts

Post a Comment

0 Comments

4324939380394343613
https://www.islamimalumat.com/