Janaza Ko Kandha Deny Ka Sawab
جنازے کو کندھا دینے کا ثواب
حدیث پاک میں ہے: ”جو جنازے کو چالیس قدم لے کرچلے اس کے چالیس کبیئرہ گناہ مٹا دئیے جائیں گے۔ نیز حدیث شریف میں ہے: جو جنازے کے چاروں پایوں کو کندھا دے اللہ عَزَّوَجَلَّ اُس کی حتمی ( یعنی مستقل ) مغفرت فرما دے گا۔
جنازے کو کندھا دینے کا طریقہ
جنازے کو کندھا دینا عبادت ہے۔ سنت یہ ہے کہ یکے بعد دیگرے چاروں پایوں کو کندھا دے اور ہر بار دس دس قدم چلے۔ پوری سنت یہ ہے کہ پہلے سیدھے سر ہانے کندھا دے پھر سیدھی پاکتی (یعنی سیدھے پاؤں کی طرف ) پھر اُلٹے سر ہانے پھر الٹی پاکتی اور دس دس قدم چلے تو کل چالیس قدم ہوئے۔ بعض لوگ جنازے کے جلوس میں اعلان کرتے رہتے ہیں، دو دو قدم چلو! ان کو چاہئے کہ اس طرح اعلان کیا کریں دس دس قدم چلو ۔
بچے کا جنازہ اٹھانے کا طریقہ
چھوٹے بچے کے جنازے کو اگر ایک شخص ہاتھ پر اٹھا کر لے چلے تو حرج نہیں اور یکے بعد دیگرے لوگ ہاتھوں ہاتھ لیتے رہیں۔ عورتوں کو ( بچہ ہو یا بڑا کسی کے بھی جنازے کے ساتھ جانا نا جائز ممنوع ہے۔
نماز جنازہ کے بعد واپسی کے مسائل
جو شخص جنازے کے ساتھ ہو اُسے بغیر نماز پڑھے واپس نہ ہونا چاہئے اور نماز کے بعد اولیائے میت (یعنی مرنے والے کے سر پرستوں) سے اجازت لے کر واپس ہوسکتا ہے اور دفن کے بعد اجازت کی حاجت نہیں۔
كيا شوھر بیوی کے جنازے کو کندھا دے سکتا ھے؟
شوہر اپنی بیوی کے جنازے کو کندھا بھی دے سکتا ہے، قبر میں بھی اُتار سکتا ہے اور منہ بھی دیکھ سکتا ہے۔ صرف غسل دینے اور بلا حائل بدن کو چھونے کی ممانعت ہے۔ عورت اپنے شو ہر کوغسل دے سکتی ہے
0 Comments