How to Bathe for Warmth and Cleanliness in the State of Itikaf

Blogger Template April 25, 2023 April 25, 2023
to read
words
0 comments
Description: What do religious scholars and muftis say about the issue of taking a bath during I'tikaf without the Shariah need just for warmth and sophistication?
-A A +A

How to Bathe for Warmth and Cleanliness in the State of Itikaf

How to Bathe for Warmth and Cleanliness in the State of Itikaf

حالتِ اعتکاف میں گرمی اور صفائی ستھرائی کے لیے غسل کرنا کیسا؟

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اعتکاف کے دوران بغیر شرعی حاجت کے محض گرمی اور نفاست کے لیے نہانا کیسا ہے ؟

جواب

بسم الله الرحمن الرحيم

معتکف کو مسجد سے نکلنے کے دو عذر ہیں:

 حاجت شرعی مثلاً جمعہ کے لیے جانا، جبکہ اس مسجد میں جمعہ کا اہتمام نہ ہو۔

 حاجت طبیعی جو مسجد میں پوری نہ ہو سکتی ہو ۔ جیسے پاخانہ، پیشاب، استنجا، وضو اور ہو۔ جنابت۔ اگر فنائے مسجد میں وضو و غسل کے لیے جگہ بنی ہو تو باہر جانے کی اب اجازت نہیں۔ 

بخاری شریف کی حدیث پاک ہے

عن النبي صلى الله عليه وسلم يباشرنى وأنا حائض وكان يخرج رأسه من المسجد وهو معتكف فأغسله وأنا حائض يعني

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے ۔ وہ فرماتی ہیں: سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ سے جسم مس کرتے تھے، حالانکہ میں حائضہ ہوتی اور اپنا سر مبارک بحالت اعتکاف مسجد سے میری طرف نکال دیتے ، تو میں آپ کے سر کو دھو دیتی تھی، حالانکہ میں حائضہ ہوتی۔ (صحیح البخاری، کتاب الاعتکاف، جلد 1، صفحہ 665، حدیث:2031،2030)

اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ دورانِ اعتکاف غسل کے لیے مسجد سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں۔ اس لیے حضور سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صرف سر مبارک نکالتے تھے ، لہذا اگر معتکف اپنا سر دھونے کے لیے مسجد سے باہر نکال دے، تو اعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔

المبسوط میں ہے: " ( ولا بأس بأن يخرج رأسه من المسجد إلى بعض أهله ليغسله) لما روى أن النبي صلى الله عليه وسلم في اعتكافه كان يخرج رأسه الى عائشة فكانت تغسله وترجله 

ترجمہ : ( معتکف کے لیے مسجد سے اپنے گھر والوں کی طرف سر نکالنے میں تاکہ وہ اس کو دھو دیں، کوئی حرج نہیں ہے ، کیونکہ مروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم بحالت اعتکاف اپنا سر انور سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی طرف نکالتے ، تو آپ رضی اللہ عنہا سر انور کو دھویا کر تیں اور کنگھی کیا کرتی تھیں۔

اگر نسل خانہ فنائے مسجد میں ہے ، تو بغیر غسل واجب ہوئے گرمی و تر و تازگی کے لیے مناسب طریقہ سے غسل کر سکتے ہیں۔ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں: " فنائے مسجد جو جگہ مسجد سے باہر اس سے ملحق ضروریات مسجد کے لیے ہے، مثلاً: جوتا اتارنے کی جگہ اور غسل خانہ وغیر ہ ان میں جانے سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔۔۔ فنائے مسجد اس معاملہ میں حکم مسجد میں ہے

اگر غسل خانہ مسجد سے باہر ہے ، تو گرمی و ترو تازگی کے لیے غسل کرنے کے لیے جانے سے اعتکاف ٹوٹ جائے گا۔ 

Share this post

Blogger Template

AuthorBlogger Template

Hellow We are Stylo Templates. We Offers You To Create Custom Blogger Template Design For You.

You may like these posts

Post a Comment

0 Comments

4324939380394343613
https://www.islamimalumat.com/