Fasting is Obligatory on Whom? Order to keep children fast

Blogger Template March 27, 2023 March 27, 2023
to read
words
0 comments
Description: Order to keep children fast. Just as there is a ruling about saying the prayer at the age of seven. So is the same ruling about fasting?
-A A +A

Order to keep children fast

Order to keep children fast

 روزہ کس پر فرض ہے بچوں کو روزہ رکھوانے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ جس طرح بچے کو سات سال کی عمر میں نماز کا کہنے کے بارے میں حکم ہے اور دس سال کی عمر میں نماز نہ پڑھنے کی صورت میں مارنے کا بھی حکم ہے ، تو کیا روزے کے بارے میں بھی یہی حکم شرعی ہے یا پھر کچھ اور ہے ؟

جواب

بسم الله الرحمن الرحيم

الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب

جی ہاں ! بچے کو روزے کا حکم دینا بھی نماز کی طرح حکم رکھتا ہے۔ یعنی جب سات سال کا ہو جائے ، تو روزہ رکھنے کا کہا جائے ، جبکہ اس کی طاقت رکھتا ہو اور دس سال کا ہو جائے ، تو بچے کو مار کر روزہ رکھوایا جائے۔ علامہ شمس الدین محمد خراسانی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ لکھتے ہیں

ويؤمر الصبى بالصوم اذا اطاقه کما قال ابوبکر الرازي وعن محمد رحمه الله انه يؤدب حينئذ وقال أبو حفص انه يضرب ابن عشر سنين على الصوم كما على الصلوة وهو الصحيح

ترجمہ: بچے کو روزه رکھنے کا حکم دیا جائے گا جبکہ وہ اس کی طاقت رکھتا ہو۔ امام ابو بکر رازی علیہ الرحمۃ نے اس طرح بیان کیا اور امام محمد رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ سے مروی ہے کہ بچے کو اس وقت (روزے کے ) آداب سکھائے جائیں اور امام ابو حفص علیہ الرحمہ نے فرمایا کہ دس سال کے بچے کو روزہ نہ رکھنے پر اسی طرح مارا جائے جس طرح نماز نہ پڑھنے پر مارنے کا حکم ہے ) اور یہی صحیح ہے۔

(جامع الرموز، کتاب الصوم، جلد 1، صفحہ 374، مطبوعه (کراچی)

علامہ علاؤ الدین حصکفی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں

ويؤمر الصبي بالصوم إذا أطاقه ويضرب عليه ابن عشر كالصلاة في الأصح

ترجمہ : اصبح قول کے مطابق بچے کو روزے کا حکم دیا جائے گا جبکہ وہ اس کی طاقت رکھتا ہو اور دس سال کا ہونے پر اس کو ( روزہ نہ رکھنے پر مارا جائے جیسے نماز کے بارے میں حکم ہے۔

اس کے تحت علامہ شامی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں
 قال ط وقدر بسبع والمشاهد في صبيان زماننا عدم إطاقتهم الصوم في هذا السن ، قلت يختلف ذلك باختلاف الجسم واختلاف الوقت صيفا وشتاء والظاهر أنه يؤمر بقدر الإطاقة إذالم يطق جميع الشهر
ترجمہ : علامه طحطاوی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا کہ (روزہ رکھنے کی طاقت ) کی عمر سات سال مقرر کی گئی ہے اور ہمارے زمانے میں مشاہدہ یہ ہے کہ بچے اس عمر میں روزے کی طاقت نہیں رکھتے۔ میں کہتا ہوں طاقت ہونا جسم اور سردی گرمی میں وقت کے مختلف ہونے سے بدل جائے گی اور ظاہر یہ ہے کہ بچہ پورے مہینے کے روزے رکھنے پر قادر نہ ہو تو اس کی طاقت کے برابر روزے
رکھوائیں۔ (درمختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما يفسد الخ، جلد 3، صفحہ 442، مطبوعہ کوئٹہ) والله اعلم عزوجل ورسوله اعلم صلى الله تعالى عليه وآله وسلم

Share this post

Blogger Template

AuthorBlogger Template

Hellow We are Stylo Templates. We Offers You To Create Custom Blogger Template Design For You.

You may like these posts

Post a Comment

0 Comments

4324939380394343613
https://www.islamimalumat.com/