6 Conditions of Prayer in Detail | Namaz ki Sharait

Blogger Template March 28, 2023 March 28, 2023
to read
words
0 comments
Description: 6 conditions of prayer with full details. What are the conditions of prayer? Conditions of prayer, without which there is no prayer
-A A +A

6 Conditions of Prayer in Detail | Namaz ki Sharait

6 Conditions of Prayer in Detail | Namaz ki Sharait

 نماز کی 6 شرائط

نمبر ا - طہارت

 نمازی کا بدن ، لباس اور جس جگہ نماز پڑھ رہا ہے اُس جگہ کا قدرِ مانع نجاست ( یعنی اتنی ناپاکی کہ جس سے نماز نہیں ہوتی اس) سے پاک ہونا ضروری ہے۔ نماز کے لیے طہارت ( پاک ہونا ) ایسی ضروری چیز ہے کہ بے اس کے نماز ہوتی ہی نہیں بلکہ جان بوجھ کر بے طہارت نماز ادا کرنے کو علما کفر لکھتے ہیں اور کیوں نہ ہو کہ اس بے وضو یا بے مثل نماز پڑھنے والے نے عبادت کی بے ادبی اور تو مہین کی ۔

ناپاک جگہ پر موٹا کپڑا بچھا کر نماز پڑھی اور نجاست (یعنی ناپاکی ) کی رنگت یا بو محسوس نہ ہو تو نماز ہو جائے گی اگر سجدہ کرنے میں دامن وغیرہ نجس (یعنی ناپاک زمین پر پڑتے ہوں، تو مضر (یعنی نماز کیلئے نقصان دہ) نہیں۔ اگر نجس (یعنی ناپاک جگہ پر اتنا باریک کپڑا بچھا کر نماز پڑھی، جو ستر کے کام میں نہیں آسکتا، یعنی اس کے نیچے کی چیز جھلکتی ہو، نماز نہ ہوئی اور اگر شیشے پر نماز پڑھی اور اس کے نیچے نجاست (یعنی ناپاکی ) ہے، اگر چہ نمایاں ( یعنی نظر آرہی ہو، نماز ہوگئی۔

نمبر 2- ستر

عورت مرد کے لئے ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنوں سمیت بدن کا۔ سارا حصہ چھپا ہوا ہونا ضروری ہے جبکہ عورت کے لئے ان پانچ اعضاء منہ کی اگلی ، دونوں ہتھیلیاں اور دونوں پاؤں کے پشت پا یعنی قدموں کے اوپری حصے) کے علاوہ سارا جسم چھپانا لازمی ہے۔ البتہ اگر دونوں ہاتھ ( گنوں تک ) ، پاؤں (ٹخنوں سے نیچے تک) مکمل ظاہر ہوں تو ایک مفتی بہ قول پر نماز درست ہے اگر ایسا باریک کپڑا پہنا جس سے بدن کا وہ حصہ جس کا نماز میں چھپانا فرض ہے نظر آئے یا جلد کا رنگ ظاہر ہوئماز نہ ہوگی ۔

باریک لباس میں نماز پڑھتا

آج کل باریک کپڑوں کا رواج بڑھتا جارہا ہے۔ ایسے باریک کپڑے کا پاجامہ پہنا جس سے ران یا ستر کا کوئی حصہ چمکتا ہو علاوہ نماز کے بھی پہننا گناہ ہے ( جب کہ اس کے اوپر سے بھی کسی دوسرے کپڑے نے ڈھانپا ہوا نہ ہو)۔ سگِ مدینہ منفی عنہ نے بار ہا باریک کپڑے کا پاجامہ پہنے ہوئے اسلامی بھائیوں کو ہاتھوں ہاتھ کپڑے تبدیل کرنے یا پاجامے پر تہبند کی طرح چادر باندھنے کا مشورہ دیا ہے۔ براہ مہربانی سوٹ ہیں خریدتے وقت اس کے نیچے اپنا ہاتھ رکھ کر اُجالے میں دیکھ لیجئے کہ ہاتھ کی رنگت تو نظر نہیں آتی۔

عورتیں نماز میں باریک چادریں نہ پہنیں

بعض عورتیں مکمل وغیرہ کی باریک چادر نماز میں اوڑھتی ہیں جس سے بالوں کی سیاہی چپکتی ہے یا ایسا لباس پہنتی ہیں جس سے اُن اعضا کا رنگ نظر آتا ہے جن کا چھپانا ضروری ہے ایسے لباس میں بھی نماز نہیں ہوتی۔

نمبر 3- استقبال قبلہ یعنی نماز میں قبلے یعنی کعبے کی طرف منہ کرنا

نمازی نے بلاعذر (یعنی مجبوری کے بغیر ) جان بوجھ کر قبلے سے سینہ پھیر دیا اگرچہ فورا ہی قبلے کی طرف ہو گیا نماز فاسد ہو ( یعنی ٹوٹ گئی اور اگر بلا قصد ( یعنی بغیر ارادہ ) پھر گیا اور بلقد رتین بار سبحن الله" کہنے کے وقفے سے پہلے واپس رقبلہ رخ ہو گیا تو فاسد نہ ہوئی ہے اگر صرف منہ قبلے سے پھیرا تو واجب ہے کہ فورا قبلے کی طرف منہ کرلے اور نماز نہ جائے گی مگر بلاعذر ایسا کرنا مکروہ تحریمی ہے اگر ایسی جگہ پر ہیں جہاں قبلے کی شناخت (یعنی پہچان ) کا کوئی ذریعہ نہیں ہے نہ کوئی ایسا مسلمان ہے جس سے پوچھ کر معلوم کیا جا سکے تو تعری (ت - خر ۔ ری) کیجئے یعنی سوچنے اور جدھر قبلہ ہونا دل پر جے اُدھر ہی رُخ کر لیجئے آپ کے حق میں وہی قبلہ ہے تحری کر کے نماز پڑھی بعد میں معلوم ہوا کہ قبلے کی طرف نماز نہیں پڑھی نماز ہوگئی لوٹانے کی حاجت نہیں ایک شخص تحری کر کے (سوچ کر) نماز پڑھ رہا ہو دوسرا اُس کی دیکھا دیکھی اُس سمت نماز پڑھے گا تو نہیں ہوگی دوسرے کے لئے بھی تحری کرنے کا نظم ہے

نمبر 4 - وقت یعنی جو نماز پڑھنی ہے اُس کا وقت ہونا ضروری ہے

عصر ادا کرنا ہے تو یہ ضروری ہے کہ عصر کا وقت شروع ہو جائے اگر وقتِ عصر شروع ہونے سے پہلے ہی پڑھ لی تو نماز نہ ہوگی آج کل ترقی کا دور ہے، اب اوقات کی معلومات زیادہ مشکل نہیں رہی، وقت معلوم کرنے کے لیے گھڑیاں موجود ہیں۔ پہلے لوگ سورج، چاند اور ستارے دیکھ کر وقت معلوم کرتے تھے۔ اب بھی انہیں ذرائع سے معلوم کر کے توقیت تو ۔ قبیت ) دان علما ہماری سہولت کے لیے اوقات نماز وحرو افطار کا نقشہ تیار کرتے ہیں اور عموما ہماری مساجد میں یہ نقشے آویزاں بھی ہوتے ہیں اسلامی بہنوں کے لئے اوّل وقت میں نماز فجر ادا کرنا مستحب ہے اور باقی نمازوں میں بہتر یہ ہے کہ مردوں کی جماعت کا انتظار کریں جب جماعت ہو چکے پھر پڑھیں۔

تین مکروہ اوقات

طلوع آفتاب سے لے کر بیس منٹ بعد تک
غروب آفتاب سے بیس منٹ پہلے
نصف النہار یعنی صحوة کبری سے لے کر زوالِ آفتاب تک۔
ان تینوں اوقات میں کوئی نماز جائز نہیں نہ فرض نہ واجب نہ نفل نہ قضا۔ یوہیں سجدہ تلاوت بھی ناجائز ہے۔ ہاں اگر اُس دن کی نماز عصر نہیں پڑھی تھی اور مکروہ وقت شروع ہوگیا تو پڑھ لے، البتہ اتنی تاخیر کرنا حرام ہے۔

دورانِ نمازِ عصر مکروہ وقت داخل ہو جائے تو؟

غُروبِ آفتاب سے کم سے کم 20 منٹ قبل نماز عصر کا سلام پھر جانا مناسب ہے جیسا کہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”نماز عصر میں جتنی تاخیر ہو افضل ہے جبکہ وقت کراہت سے پہلے پہلے نماز ختم ہو جائے
پھر اگر اس نے احتیاط کی اور نماز میں تطویل یعنی طول دیا کہ وقت کراہت وسط نماز ( یعنی نماز کے دوران ) میں آ گیا جب بھی اس پر اعتراض نہیں۔

نمبر 5 - نیت کرنا

نیت دل کے پکے ارادے کا نام ہے زبان سے نیت کرنا ضروری نہیں البطہ دل میں نئیت حاضر ہوتے ہوئے زبان سے کہ لینا منتخب ہے۔ عربی میں کہنا بھی ضروری نہیں اُردو و غیرہ کسی بھی زبان میں کہہ سکتے ہیں نیت میں زبان سے کہنے کا اعتبار نہیں یعنی اگر دل میں مکمل ظہر کی نیت ہو اور زبان سے لفظ عصر نکلا تب بھی ظہر کی نماز ہو گئی ۔
نیت کا ادنی (یعنی کم ترین ) درجہ یہ ہے کہ اگر اُس وقت کوئی پوچھے کہ کون کی نماز پڑھتے ہو؟ تو فورا بتا دے، اگر حالت ایسی ہے کہ سوچ کر بتائے گا تو نماز نہ ہوئی ، فرض نماز میں نیت فرض بھی ضروری ہے مثلاً دل میں یہ نیت ہو کہ آج کی ظہر کی فرض نماز پڑھتا ہوں

نمبر 6 - تکبیر تحریمہ

 سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اللهُ اکبر سے نماز شروع کرنا

Share this post

Blogger Template

AuthorBlogger Template

Hellow We are Stylo Templates. We Offers You To Create Custom Blogger Template Design For You.

You may like these posts

Post a Comment

0 Comments

4324939380394343613
https://www.islamimalumat.com/